جھوٹی خبریں دینے والے کو پانچ سال قید یا 10 لاکھ روپے جرمانے کی سزا ہوگی۔
ڈیجیٹل رائٹس پروٹیکشن اتھارٹی کو سوشل میڈیا سے مواد بلاک کرنے یا ہٹانے کا اختیار ہوگا۔
اتھارٹی قانون نافذ کرنے والے اداروں یا کسی فرد کے خلاف مواد ہٹانے کے احکامات جاری کر سکتی ہے۔
ترمیمی بل کے تحت کسی فرد کو ڈرانے،جھوٹا الزام لگانے اور پورنوگرافی سے متعلق مواد کو بھی ہٹایا جا سکے گا۔
حکام کے مطابق اتھارٹی کا ایک چیئرمین اور چھ ارکان ہوں گے۔ اتھارٹی کے فیصلے کے خلاف ٹربیونل سے رجوع کیا جا سکے گا۔

Share.
Leave A Reply

Exit mobile version